جشن تکلیف کی روحانی اہمیت اور نوجوانوں کی زندگی میں اس کا کردار

فرشتوں کا جشن: ایرانی نوجوان لڑکیوں کا مذہبی اور ثقافتی تہوار

فروری ۲۰۲۳ء میں ایران بھر میں تقریباً ایک لاکھ نوجوان لڑکیوں نے جشن فرشتوں میں شرکت کی، جو نوجوانی میں داخلے اور فکری بلوغت کی علامت کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ مذہبی اور سماجی تقریب اسلامی انقلاب کے رہنما آیت اللہ خامنہ ای کی رہنمائی میں منعقد ہوئی، جس نے نوجوانوں کو زندگی کے نئے مرحلے کے لیے مفید نصیحتیں دیں اور سب نے مل کر نماز ادا کی۔

فرشتوں کا جشن: ایرانی نوجوان لڑکیوں کا مذہبی اور ثقافتی تہوار

فرشتوں کا جشن
ایرانی نوجوان لڑکیوں کا مذہبی تہوار
مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق، خاص طور پر شیعہ مسلمانوں میں، بچے جب نوجوانی میں داخل ہوتے ہیں تو انہیں مکمل ذمہ دار اور بالغ شخصیت کے حامل سمجھا جاتا ہے۔ شیعہ خاندان اس موقع کو جو ان کے بچے کی فکری بلوغت کی نشانی ہے، جشن کے طور پر مناتے ہیں جسے جشن تکلیف کہا جاتا ہے۔
فروری 2023ء (بہمن 1401 شمسی) میں ایران بھر میں جشن فرشتوں کے نام سے ایک سلسلہ عظیم جشن منایا گیا جو ایرانی لڑکیوں کے لیے جشن تکلیف تھا۔ یہ ایک مذہبی اور سماجی رسم تھی، اور اس کا پہلا اور سب سے بڑا جشن، اسلامی انقلاب کے عظیم رہنما آیت اللہ خامنہ ای کی میزبانی میں ہوا جس میں ہزاروں نوجوان لڑکیاں شریک ہوئیں۔ ماحول خوشگوار اور دوستانہ تھا، جہاں رہنما نے نوجوانی میں داخلے کے حوالے سے رہنمائی دی اور پھر سب نے مل کر نماز ادا کی۔
یہ جشن ایران بھر میں تقریباً ایک لاکھ نوجوان لڑکیوں کی شرکت سے منعقد ہوا، جس کی میزبانی رہنما کے نمائندوں نے کی۔ اس مذہبی تقریب کی بہت سی دلکش اور پرخلوص تصاویر منظرعام پر آئیں۔
جشن فرشتوں کے بعد نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے، جو پہلی بار روزہ رکھ رہے تھے، بھی پورے ایران میں روزه اولی کے جشن کا سلسلہ ہوا۔ اس جشن کو ایرانی خاندانوں کی جانب سے بھی بہت پذیرائی ملی اور یہ ملک کے کئی بڑے شہروں میں منعقد ہوا۔
حال ہی میں کئی میڈیا ادارے جو سرمایہ دارانہ نظام، امریکہ اور صہیونی رجیم سے منسلک ہیں، ایرانی نوجوانوں کو غیر مذہبی اور سیکولر دکھانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ لیکن جشن فرشتوں نے اس دعوے کو چیلنج کیا اور ثابت کیا کہ ایرانی نوجوان اسلام پر گہرا ایمان رکھتے ہیں۔
 

1404/04/18