ایرانی مساجد صرف عبادت گاہیں نہیں بلکہ عوامی مسائل کا مرکز اور سماجی ہم آہنگی کا نشان ہیں

ایران میں علمائے دین اور عوام کا انمول قلبی رشتہ

ایران میں مذہبی علما کا کردار صرف مذہبی تعلیمات تک محدود نہیں بلکہ وہ عوام کی روزمرہ زندگی کا حصہ بن کر ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ شیعہ عقیدے کے مطابق، مسجد صرف نماز کا مقام نہیں بلکہ ایک فعال سماجی مرکز ہے جہاں محلے کے لوگ مل بیٹھ کر اپنے مسائل پر بات کرتے ہیں اور باہمی تعاون سے ان کا حل تلاش کرتے ہیں۔ یہی مسجد محلے کا دل ہے جو زندگی میں بہتری کا ذریعہ بنتی ہے۔

ایران میں علمائے دین اور عوام کا انمول قلبی رشتہ

ایران میں علمائے دین اور عوام کے درمیان قلبی تعلق
سچ یہ ہے کہ ایران میں مذہبی علما اور عوام کے درمیان تعلق بہت گہرا اور وسیع ہے۔ بہت سی دیگر مذاہب کے برعکس جہاں علما صرف عبادت گاہوں تک محدود ہوتے ہیں، ایران میں—شیعہ عقیدے کے مطابق—علما عوام کی روزمرہ زندگی میں شریک ہوتے ہیں اور مختلف مواقع پر ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اسلامی نقطہ نظر کے مطابق، مسجد صرف عبادت کا مقام نہیں بلکہ محلے کے لوگوں کے درمیان سماجی رابطے کا مرکز ہے، جہاں لوگ ایک دوسرے سے واقف ہوتے ہیں اور باہمی تعاون سے مسائل حل کرتے ہیں۔ مسجد کو محلے کا دھڑکتا ہوا دل سمجھا جاتا ہے جو لوگوں کی زندگی میں بہتری لانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
 

1404/04/18